ہندوستان کی ترقی توانائی اور سمندری طاقت سے منسلک ہے: ہردیپ سنگھ پوری

युगवार्ता    29-Oct-2025
Total Views |
پردیپ پوری


ممبئی، 29 اکتوبر (ہ س)۔ حکومت پبلک سیکٹر پیٹرولیم کمپنیوں (پی ایس یو) کی فریٹ ڈیمانڈ کو ہم آہنگ کرتے ہوئے ہندوستانی شپنگ کمپنیوں کے لیے طویل مدتی معاہدوں کو حتمی شکل دینے کی سمت کام کر رہی ہے۔ اس سے پٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

مرکزی پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے بدھ کو یہاں منعقدہ انڈیا میری ٹائم ہفتہ 2025 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ پوری نے کہا کہ حکومت گھریلو ملکیت کو بڑھانے کے لیے بحری جہاز کی ملکیت اور لیزنگ یونٹ ماڈل کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ترقی توانائی اور سمندری طاقت سے جڑی ہوئی ہے۔ انڈیا میری ٹائم ویک 2025 کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی گئی ریوائیونگ انڈیاز میری ٹائم مینوفیکچرنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تیز رفتار اقتصادی ترقی اس کی توانائی اور سمندری شعبوں کی ترقی سے گہرا تعلق رکھتی ہے، جو مل کر قومی ترقی کے مضبوط ستون ہیں۔

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، جس کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) اب تقریباً 4.3 ٹریلین ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ اس میں سے تقریباً نصف بیرونی شعبے سے آتا ہے، بشمول برآمدات، درآمدات اور ترسیلات۔ یہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی میں تجارت اور جہاز رانی کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ توانائی کے شعبے کے بارے میں، پوری نے کہا کہ ہندوستان اس وقت تقریباً 5.6 ملین بیرل خام تیل روزانہ استعمال کرتا ہے، جبکہ ساڑھے چار سال پہلے یہ تعداد 5 ملین بیرل تھی۔ موجودہ شرح نمو کے ساتھ ملک جلد ہی 6 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ جائے گا۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے مطابق، ہندوستان سے اگلی دو دہائیوں کے دوران عالمی توانائی کی طلب میں تقریباً 30 فیصد حصہ ڈالنے کی توقع ہے، جو کہ 25 فیصد کے پچھلے تخمینہ سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب قدرتی طور پر دنیا بھر میں تیل، گیس اور دیگر توانائی کی مصنوعات کی نقل و حمل کے لیے جہازوں کی ضرورت میں اضافہ کرے گی۔

وزیر پٹرولیم نے بتایا کہ مالی سال 25-2024 کے دوران ہندوستان نے تقریباً 300 ملین میٹرک ٹن خام تیل اور پٹرولیم مصنوعات درآمد کیں اور تقریباً 65 ملین میٹرک ٹن برآمد کیں۔ انہوں نے بتایا کہ صرف تیل اور گیس کا شعبہ ہندوستان کی کل تجارت کا تقریباً 28 فیصد ہے، جو اسے بندرگاہوں کے ذریعے ہینڈل کی جانے والی سب سے بڑی واحد کموڈٹی بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان اس وقت تقریباً 88 فیصد خام تیل اور 51 فیصد گیس کی ضروریات کو درآمدات کے ذریعے پورا کرتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی توانائی کی حفاظت کے لیے شپنگ انڈسٹری کتنی اہم ہے۔ پوری نے کہا کہ میری ٹائم سیکٹر میں 2047 تک تقریباً 8 ٹریلین روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور تقریباً 15 ملین ملازمتیں پیدا کرنے کی توقع ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

हिन्दुस्थान समाचार / Abdul Wahid

Tags